Latest Posts

Media Section

Photo Gallery

Literature

Pamphlets

Tuesday, September 23, 2014

خاکسارتحریک کا محلہ وار نظام

خاکسارتحریک کے محلہ وار نظام کے تحت نئے شہروں میں خاکساروں کی جماعتوں کے قیام کے طریقے جس کو اپنا کر تھوڑے عرصے میں ایک طاقتور جماعت قائم کی جاسکتی ہے۔
خاکسارتحریک کا محلہ وار نظام ان ہوش مند اصحاب کے لئے ہے جو کسی نئے شہر یا قصبے میں خاکساروں کی جماعتوں کے قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مفصلہ ذیل ہدایات یہاں پر لکھ دی جاتی ہیں۔ ان پر حرف بحرف عمل کرنے سے کامیابی یقینی ہے۔

01.سب سے پہلا اور ضروری انتخاب محلہ کے سالار کا ہے جو نہایت مستقل مزاج پونا چاہیے وہ ایسا شخص ہو جو شام کے بعد تین چار گھنٹے بلا ناغہ فارغ ہو۔
02. جونہی ایسا شخص دستیاب ہو جائے اس کو ایک ہفتہ کے لئے تربیت کی غرض سے کسی ایسے مقام پر بھیجنا چاہیے ۔ جہاں حرکت عملاً چل رہی ہو۔ ٹریننگ کے بہترین مقام کے متعلق ادارہ علیہّ اچھرہ لاہور سے خط کتابت یا ای میل کرنی چاہیے لیکن مرکز تعلیم نزدیک نہ ہو تو خود تربیت حاصل کرنا کچھ مشکل نہیں۔
03. سالار محلہ اس کے اپنے محلہ میں پانچ سات آدمیوں کو اپنا ہم خیال بنائے اور اس سے کہے کہ خاکسار تحریک کی بیلچہ فوج تیار کرنے کا ارادہ ہے ایک درجن بیلچے بازار سے خریدے۔
04. ان تیاریوں کے بعد شام کے وقت محلہ کے کوئی صاف ستھری گلی یا میدان میں ان ہم خیال دوستوں کو بیلچہ کندھے پر رکھوا کر ایک لائن میں کھڑا کریدے لوگ اکٹھے ہو جائیں گے یا انہی ساتھیوں سمیت اپنے گھر یا کسی بھی ساتھی کے گھر یا بیٹھک پر ایک چھوٹی محلہ کی سطح پر کار نر میٹنگ رکھ لے ان میں اہل محلہ کے با علم، صاحب حیثیت اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو مدعو کرے پھر ان سب  کو ملکی حالات سے آگاہی دے خاکسار تحریک کے مقاصد پر روشنی ڈال کر ہر ایک سے عاجزانہ درخواست کرے کے وہ اپنے نسلوں کی تحفظ، بھوک، ننگ، افلاس، تنگ دستی مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمے اور اسلام کی بہتری کی خاطر اس تحریک میں شامل ہو جائیں۔ خاکسار بننے کی شرائط اور دستور العمل کو پڑھ کر ان پر تحریک کے مقاصد واضح کرے ان کو بیلچہ دے تاکہ گھر لے جائیں ان کے نام اسی جگہ درج رجسٹر کرے۔ روزانہ حاضر ہونے کی تاکید کرے اور پہلے روز صرف آدھہ گھنٹہ کھڑا کر کے یا کچھ تھوڑا بہت مارچ کرا کے رخصت کر دے۔
05. اگلے دن پھر یہ عمل دوہرا کر ان سب ساتھیوں کو رخصت کر دے۔
06. اسی طرح آہستہ آہستہ وقت کو نصف گھنٹے سے بڑھاتے بڑھاتے ایک گھنٹے کرے پھر دو گھنٹہ کر دے۔
07. ایک مہینے کے عمل کے بعد نماز عشاء کو اکٹھا پڑھنا لازم کر دے لیکن نماز عشاء کے اکٹھے پڑھنے کا اعلان پہلے سے ہی کردے تاکہ لوگ نماز کے لئے ذہن بنالیں۔
08. جوں جوں جماعت مستقل ہوتی جائے  آہستہ  آہستہ  مارچنگ لمبا کرتا جائے۔  اب دوسرے محلوں میں بھی خاکساروں کی جماعت لے جائے اور ان کو اپنی سپاہیانہ قواعد دکھائے جائے تاکہ دوسرے لوگوں کو ترغیب  ہو اور وہ بھی ایک جماعت بنانے کی آرزو کریں۔
09. اسی طرح دوسرے محلہ میں بھی عمدہ سالار مقرر کیا جائے سالار خوب دیکھ بھال کر مقرر کئے جائیں۔ انتخاب محلہ والوں کا نہ اس فساد پیدا ہونے کا امکان ہے۔
10. جب دو جماعتیں ایک  بن جائیں تو روزانہ دونوں جماعتیں اکٹھی ہو کر تیسرے محلہ میں جائیں اور اعلیٰ ہذالقیاس اس طرح سلسلے کو بڑھائے جائے۔
11. ادارہ علیہّ اچھرہ لاہور کو جماعتوں کی تاسیس کی اطلاع اچھرہ لاہور کے پتہ سے دینی چائیے  یا   ای میل کے ذریعے یہ اطلاع بھیجی جا سکتی ہے جو کہ  khaksartehrik@yahoo.com ہے۔
12. عمدہ سالار وہ ہی بن سکتا ہے جس کی عمر پچیس برس سے زیادہ ہو۔ یہ ضروری نہیں کہ بہت پڑھا لکھا ہو لیکن چُست چالاک ہو، اُس کی آواز رعب دار ہونی چائیے۔ اس میں ظاہرا کوئی عیب نہ ہو، صاحب اثرہو، فارغ البال ہو، اپنا آپ کماتا ہو، کسی سے کچھ لینے یا مانگنے والا نہ ہو بلکہ خود اپنی جیب سے خاطر تواضع کرسکتاہو، اتنا دماغ رکھتا ہو کہ اپنی جماعت کے پچیس آدمیوں کو قابو میں رکھ سکے وغیرہ وغیرہ۔
13. چندہ جمع کرنا تحریک میں قطعاً اور حکم منع ہے اس لئے کوئی شخص کسی مد میں اس حرکت میں آکر چندہ جمع نہ کرے۔ یہ بات سالار پر واضح کر دینی چاہئے۔
14. اس حرکت میں بھی خصوصیت ہے کہ کوئی خاکسار کسی خاکسار سے کچھ کھاپی نہیں سکتا نہ کوئی سالار کسی سے کچھ کھا پی سکتا ہے۔ البتہ سالار اگر چاہے تو اپنی جیب سے خاکساروں کو حسبِ ضرورت کھلا پلا سکتا ہے لیکن اس کی کثرت ہرگز نہیں ہونی چاہئے علی ہذالقیاس سالار سالار سے عندالضرورت کھا سکتا ہے اور کھلا سکتا ہے لیکن سالارِ محلہ سے نہیں کھا سکتا گویا برابر کے افسر سے کھا سکتا ہے اور کھلا سکتا ہے لیکن اعلیٰ افسر ماتحت افسر سے کھا نہیں سکتا۔ خاکسار یا سالار کسی غیر خاکسار سے کچھ بھی کھا پی نہیں سکتا۔ عزیزوں سے اجازت ہے۔
15. ہر سالار محلہ کے پاس حاضری کا ایک چھوٹا سا باقاعدہ رجسٹر ہونا چاہئے جس پر روزانہ حاضری لگے یہ رجسٹر دستورالعمل میں بھی درج ہے۔
16. ٹائم کی پابندی لازمی امر ہے ورنہ نظام میں خلل ہوگا۔
17. غیر قوم کے اشخاص کو بشرطیکہ وہ علانیہ ایک خدا کے ہونے اور یوم قیامت پر ایمان لانے کا مجمع عام میں اقرار کریں اس حرکت میں بطور بھائی کے داخل کر لینا چاہیے۔ ان سے جماعت کا نہایت عمدہ خادمانہ سلوک ہو اور عام بر تاؤ فیاضانہ ہو۔ عشاء کی نماز کے وقت ان کو مہلت دینی چاہئے کہ وہ اپنے مذہب کے مطابق اپنی عبادت کرنا چاہے تو کر سکتا ہے۔ دوسری قوموں سے دلی محبت کرنا اور انتقامی جذبات کو نکال کر روحانی جذبات کا پیدا کرنا عین اسلام ہے۔
18. جمعہ کی رخصت ہے، اسلامی تہوار یعنی عیدالفطر (تین دن) عیدالضحیٰ (تین دن) شب برات (ایک دن) میلاد النبی ﷺ (ایک دن) کے سوا کوئی دوسری رخصت نہیں، بارش آندھی، طوفان وغیرہ کے دن حسب معمول سرگرمی لازم ہے۔
19. جماعت کی حاضری روزانہ لینا ہر سالار پر لازم ہے۔
20. وردی کو روزانہ پہننا لازمی نہیں لیکن اگر وردی کو اپنی پوشاک بنا لیں تو کوئی برائی نہیں۔ وردی اجتماع کے وقت پہننی لازمی ہے۔
21. ایک خاکسار بلا عذر معقول اپنی جماعت سے دوسری جماعت میں افسرِ بالا کی اجازت کے بغیر نہیں جا سکتا اس کو چاہئے کہ اس مطلب کی درخواست اپنے محلہ سالار کو دے۔
22. سالار محلہ کی توجہ ہر خاکسار کی قواعد کی حرکتوں اور اس کی اخلاقی بیماریوں کی طرف ذاتی ہونی چاہئے۔ خاکسار کی کسی ناروا حرکت کا ذمہ دار سالارِ محلہ ہے۔
23. خاکساروں کا سب سے نمایا اخلاق، کامل خاموشی اور بے چون و چرا اپنے محلہ کے سالار کی اطاعت ہے اس خاموشی اور فرمانبرداری سے خاکسار کو کسی وقت علیحدہ نہیں ہوتا چاہئے۔
24. خاکسار ہر وقت سالارِ محلہ کے احکام کے ماتحت ہے۔

خاکسار کا روزانہ عمل

01. ہر محلہ کی جماعت کا روزانہ عمل یہ ہے:- شام کے بعد مقررہ وقت یہ ہیں (یکم اپریل سے ۱۵ ستمبر تک ساڑھے ۸ بجے سے ساڑھے ۱۰ بجے،  ۱۶ ستمبر سے ۱۵ نومبر تک  ۸ بجے سے ۱۰ بجے تک ، ۱۶ نومبر سے ۳۰ مارچ تک ساڑھے ۷ بجے سے ساڑھے ۹ بجے تک) ہر خاکسار محلہ میں اپنے سالارِ محلہ کی مقرر کردہ  جگہ حاضر ہوگا۔
02. خاکسار کے روزانہ عمل میں تین چیزیں داخل ہیں اوّل سپاہیانہ قواعد، دوئم نماز عشاء ، سوئم خدمت خلق تینوں کام دو گھنٹہ میں ختم ہو جائیں۔
03. خدمت خلق حسب موقع و ضرورت سالارِ محلہ کی تجویز سے ہوگی لیکن سالاروں کو حکم ہے کہ خدمت کے موقع حتی الوسع کثرت سے پیدا کریں۔
04. نماز عشاء کے لئے ہر خاکسار کو گھر سے وضو کر کے آنا لازمی ہے غیر اقوام کے لئے یہ حکم نہیں ہے۔
جماعتِ محلہ کا ہفتہ وار عمل
01. جمعہ کو تعطیل ہے، اس روز سپاہیانہ قواعد نہ ہوگی، نہ خدمت خلق ہوگی لیکن خاکسار باہم مل کر نماز عشاء ادا کرسکتے  ہیں۔
02. ہفتہ کو اجتماعِ عام مختلف جگہوں پر ہوگا۔ جس کے متعلق تحریر یا زبانی حکم نامے سالارانِ محلہ کو ملیں گے۔ خاکسار کو اجازت نہیں کہ مقامِ اجتماع یا حکم نامے کے کسی حکم کے متعلق کسی سالار سے سوال کرے۔
03. ہفتہ میں کم از کم دو دن سالارِ محلہ اپنی مرضی سے محلہ کی جماعت کو دور کے محلہ کی جماعت کے ہاں ناگہاں لے جائے اور دو دو جماعتیں مل کر کام کریں اُس وقت اپنی سالاری دوسرے محلہ کے سالار کے سپرد کردے اور خود بطور خاکسار جماعت میں شامل ہوجائے۔
04. ہفتہ میں ایک دن سالارِ محلہ اپنی مرضی سے صرف چند منٹ قواعد کرا کر کسی علیحدہ مقام پر خاکساروں کا جلسہ کرے، اس جلسہ میں تحریک کے مقاصد کے متعلق مکمل تعلیم دی جائے، اسلامی تاریخ کے ولولہ انگیز حالات موجود ملکی حالات، اسلامی ممالک بشمول وطن عزیز کے خلاف بر سرے پیکار دشمنان اسلام کی شر انگیز سازشوں  آئیندہ  آنے والے مسائل اور خاکسار تحریک کے تناظر میں ان کے حل پر سیر حاصل گفتگو کرے اور قرآن کے حقائق کی عملی تعلیم دے اور خاکساروں کو موقع دیا جائے کہ وہ بھی اپنے اعمال اور خیالات کا اظہار کریں۔
05. ہفتہ کے باقی دو دن سالارِ محلہ اپنا روزانہ عمل پورا کرے ان دو دنوں میں سے کم از کم ایک دن لمبا مارچ کرے جو ڈیڑھ میل (تقریباً دو کلومیٹر) سے کم کا نہ ہو۔

اجتماعات

01. خاکساروں کے ہفتہ وار یا دوسرے اجتماعوں پر سالارِ محلہ کی اجازت کے بغیر غیر حاضری کرنا سخت جرم ہے جس کی پرستش خاکسار سے ہر طرح سے ہو سکتی ہے۔ ہر خاکسار کا اصول پابندی وقت ہے۔ سالار کو اجازت ہے اس موقع پر خاکسار کو مناسب سزا دے اور اگر جرم بار بار سر زد ہو تو ُاس کو جماعت سے نکال دے۔
02. ہفتہ کے سوا کسی اور دن بھی اجتماع ہو سکتا ہے۔
03. فوری اجتماعات کا کوئی وقت مقرر نہیں، افسر بالا اپنے سپاہیوں کو آزمانے کے لئے ہر وقت حتیٰ کے رات دو بجے بلا کر کوئی بھی حکم دے سکتا ہے۔
04. خاکسار کو دراصل ہر حکم کو ماننے کے لئے تیار رہنا چاہیے اور اشد شدید مصبیت کے لئے سینہ سپر ہونا اس کا اولین فرض ہے۔

محلہ کی جماعت کا نظام

01. سالارِ محلہ کو حکم ہے کہ محلہ کی جماعت میں ہر خاکساروں پر ایک تیسرا خاکسار بطور ناظم مقرر کرے۔
02. یہ ناظم اپنے خاکساروں کا افسر حاضری ہو گا اور ان کو ایک قطار میں کھڑا کر کے وقت پر روزانہ محلہ کی جماعت میں حاضر کریگا۔
03. ناظم کے حاضری کے حکم کی اطاعت ہر خاکسار پر لازم ہے لیکن ناظم بطورِ خود کسی کو رخصت نہیں دے سکتا۔
04. خاکساروں کو حکم ہے کہ اگر کسی خلق یا نیکی کے موقع پر بطور خود جائیں تو حتیٰ الوسع اپنے ناظم کے ساتھ جائیں، یا اگر خاکسار اکٹھے جائیں تو اپنا ایک ناظم مقرر کریں جو اس وقت سالاری کا کام بھی کرے۔
05. محلہ کی ایک جماعت کا صرف ایک سالار مقرر ہو گا دو سالار ایک محلے  میں مقرر نہیں ہو سکتے نہ کوئی نائب سالار محلہ مقرر کیا جا سکتا ہے۔
06. سالار محلہ کا حکم قطعی ہے کسی خاکسار کو اس میں چون و چرا کرنے کی گنجائش نہیں خواہ وہ حکم اس کے نزدیک غلط ہی کیوں نہ ہو۔
07. خاکسار اپنے سالار کے حکم کی شکایت اُسی سالار کو بذریعہ تحریر دے سکتا ہے۔ سالار محلہ کی مرضی ہے کہ اس کو اپنے افسر ان بالا تک پہنچائے یا نہ پہنچائے لیکن خاکسار کسی بالا افسر سے براہ راست شکایت نہیں کرسکتا۔
08. خاکسار کے تمام حقوق صرف سالارِ محلہ کی سفارش پر مل سکتے ہیں۔ افسرانِ بالا کے پاس کسی خاکسار کو حقوق مانگنے کے لئے جانے یا سفارش کرانے کی اجازت نہیں۔
09. سالارِ محلہ کسی خاکسار کو کسی قصور کے بدلے سزا دے سکتا ہے مثلاً  حاضری کے وقت زیادہ کرنا یا مشقت کرانا یا تاوان لگانا لیکن بد زبانی کی سالارِ محلہ کو  کسی صورت اجازت نہیں۔
10. سالار محلہ شدید بیماری کے سوا غیر حاضر نہیں ہوسکتا۔ اس روز کے لئے وہ اپنی جگہ جس خاکسار کو مناسب سمجھے اپنا قائم مقام مقرر کرسکتا ہے علی ہذالقیاس چار دن کے لئے مسلسل اپنا قائم مقام جس خاکسار کو سمجھے روزانہ مقرر کرے چار دن کے بعد اس کو فورا اپنے افسر بالا یعنی سر سالار کو  کو تحریری اطلاع دینی چاہئے اور اگر وہ خود سر سالار ہے تو اپنے سالار اعلیٰ کو اطلاع دے  کہ وہ بیمار ہے اس کی جگہ سالار محلہ کا تقرر کیا جائے۔

سر سالار

01. ہر تین جماعتوں پر ایک سر سالار اس علاقہ کی قریب کی جماعتوں کے سالاروں میں سے مقرر کیا جائے گا جو اپنی جماعت کے ساتھ ساتھ باقی دو جماعتوں کا نگران ہوگا۔
02. محلہ کے سالاروں کا فرض ہے کہ سرسالار کی مکمل اور غیر مشروط اطاعت کریں اور اپنی تمام عرضداشتیں افسرانِ بالا کے پاس سر سالار کی وساطت سے بھیجیں سر سالار کسی سالار محلہ کو بطور خود رخصت نہیں دے سکتا۔

سالار اعلیٰ

کم بیش ہر بارہ جماعتوں پر جو ایک علاقہ میں ہیں ایک سالار اعلیٰ مقرر ہوگا۔ تمام سر سالار اور سالارانِ محلہ اس کے حکم کے ماتحت کام کریں گے اور تمام سرسالاروں کی  تقرری یا ان کو موقوف کرنا یا رخصت دینا یا تبدیل کرنا اس کے اختیار میں ہوگا۔
سالار اکبر/سالار شہر
کسی بڑے علاقے میں جس کی آبادی پچاس ہزار سے زیادہ ہو ایک سالار اکبر مقرر کیا جائے گا جو اس علاقہ کے تمام سالاروں اور سالاران اعلیٰ کا افسر بالا ہوگا۔ سالار اکبر /سالارِ شہر سالارِ اعلیٰ کو رخصت دے سکتا ہے اور ان کی جگہ عارضی طور پر قائم مقام مقرر کرسکتا ہے لیکن سالارانِ اعلیٰ کی تقرری اور عُزل و نصب کا اختیار ادارہ  علیہّ ّ کے ہاتھ میں ہوگا سالارِ اکبر کسی علاقے میں بالعموم علیحدہ مقرر نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ اس علاقے میں دویا دو  سے زیادہ سالارانِ اعلیٰ نہ ہوں۔

سالارانِ ادارہ

01. سر سالار اعلیٰ کے ماتحت اس کے علاقے کی نوعیت کو پیش نظر رکھ کر چند سالارانِ ادارہ مقرر کئے جائیں گے جو سالارانِ اعلیٰ کو انتظام میں مدد دیں گے۔ لیکن سر سالاروں کو حکما  اپنی طرف سے کچھ نہ کہہ سکیں گے الایہ کہ کسی فوری فساد کے رفع کرنے میں مدد دیں سالارِ اعلیٰ ان سے حرکت کے متعلق جو کام چاہ لے سکتا ہے لیکن ان کا اولین فرض روزانہ ہر جماعت میں جا کر حاضری کے رجسٹروں کی پڑتال اور بالخصوص اجتماعوں کے دنوں کی حاضری کی پڑتال ہے مختلف محلوں میں نئی جماعتوں کا افتتاح بھی انہی کے رسوخ سے ہونا چاہئے اعتراف ناموں، اطلاع ناموں، حکم ناموں کی تقسیم، کیمپوں کا انتظام، فوری حکم ناموں کا اجراء،   سالاروں کے ہفتہ وار اجلاس کا انتظام، سالاروں کی ذاتی خاطر تواضع کا انتظام وغیرہ وغیرہ تمام امور سالار ادارہ کے زمہ ہونگے۔ وہ خادمانہ حیثیت سے یہ کام سر انجام دے گے بلکہ ان فرائض کے ادا کرنے کے  اخراجات کے متحمل حتی ٰ الواسع خود ہوں گے۔
02. سالارِ اکبر اور دیگر افسرانِ بالا کے ماتحت بھی چند سالارِ ادارہ مقرر ہوں گے جو اسی حیثیت میں کام کریں گے۔
03. ہر سالار اعلیٰ کے ماتحت کم سے کم ایک سالارِ ادارہ ایسا ہونا چائیے جس کا فرض یہ ہو کہ سالارِ اعلیٰ کے تمام علاقہ میں کوئی بے قاعدگی نہ ہونے پائے ۔ اس کو خاکساروں کے دستورالعمل پر کامل طور پر حاوی ہونا چائیے اور جہاں کوئی بے قاعدگی ہو، اس کی اطلاع قصور کنندہ اور سالارِ اعلیٰ دونوں کو فورا دینی چایئے۔ یہ سالار گویا یا سالار محتسب ہوگا اور اس کو کا م ہر ایک شخص سے اس دستور العمل پر ہر وقت مکمل عمل کرانا ہوگا۔ سالارِ محتسب خفیہ طور پر بھی کام کر سکتے ہیں اور باقی سالارانِ ادارہ سے بھی اپنے کام میں مدد لے سکتے ہیں۔
04. سالار ادارہ کا رسمی درجہ سالار محلہ کے برابر پے لیکن حقوق کے اعتبار سے وہ پہلے سلا تیس خاکساروں ، دوسرے سال چالیس خاکساروں اور  علیٰ ہذالقیاس دس خاکساروں کی سالانہ ترقی کے حساب سے اتنے ہی خاکساروں کا سالار سمجھا جائے گا۔ اِلاّ یہ کہ سالارِ اعلیٰ یا سالارِ اکبر اس کے کام کو پیش نظر رکھ کر اس کو کسی بھی بڑے منصب کے برابر حقوق عطا کرنے کی سفارش کرے۔
05. سالاران ِ ادارہ کے وقت بھی حسبِ موقع کسی کام کے لئے روزانہ متعین کئے جا سکتے ہیں۔
06. تمام سالاروں کا فرض ہے کہ سالارِ ادارہ کو اپنے فرائض کے ادا کرنے میں ہمدردانہ مدد دیں۔

اعتراف نامے

01. تمام خاکساروں اور سالاروں سے ان کے کسی انتظامی قصور یا نظام کی خلاف ورزی یا اخلاقی گناہ کی پاداش میں اعتراف نامے لئے جائیں گے جو ان کی پرسنل فائل میں ان کے افسر بالا کے پاس درج رہیں گے۔ ہر ترقی کے وقت ان اعتراف ناموں کو مدِنظر رکھا جائے گا۔
02. اعتراف ناموں کے درجے ہوں گے اور قصور کی اہمیت کے مطابق ان کا وزن ہوگا۔ بالعموم وہ قصور زیادہ قابل تعزیر سمجھے جائیں گے جن میں نظام کی خلاف ورزی پے در پے ہوئی ہو۔ ہر خاکسار یا سالار اپنی مرضی کے مطابق  ادارہ علیہّ  کی  طرف سے مقرر کردہ  تاوان مرکزی بیتِ المال میں جمع کرا کے اعتراف ناموں کو اپنی پرسنل فائل سے نکلوا سکتا ہے ۔ اس کے لئے اس کو تحریری درخواست دینی چایئے اور اس کا اظہار کرنا چاہئے کہ وہ کونسا اعتراف نامہ پرسنل فائل سے نکلوانا چاہتا ہے۔  ادارہ علیہ ّ خود فیصلہ کریگا کہ اس اعتراف نام کو پرسنل فائل سے نکلوانے کے لئے کتنا تاوان ادا کرنا پڑے گا  ۔ یا  دوسری صورت میں درخواست بنا وجہ بتائے رد کرنے کا اختیار ادارہ علیہ ّ اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے۔
03. اگر کوئی سالار یا سالار محلہ پے درپے اعتراف ناموں کے باوجود کسی قصور کی اصلاح نہ کرے تو افسرانِ بالا اس سے اعتراف نامے لینے کے علاوہ  حسبِ ذیل تاوان لگا سکتا ہے۔ اُن اعتراف ناموں پر جو پرسنل فائل میں موجود رہیں گے ’’الفاظ‘‘ تاوان۔۔۔۔۔۔ ادا کردہ لکھ دئیے جائیں گے۔ اور تاوان کی تمام رقم مرکزی بیت المال میں جمع ہوگی۔
خاکسار کا ادارہ علیہّ سے تعلق
تمام خاکسار سالارِ محلہ، سر سالار، سالار ِ اعلیٰ یا تمام افسران ِ بالا ادارہ علیہّ کے چوبیس گھنٹے کے بلا مزدور عذر تابع ہوں گے۔

بیلچے کا غلط استعمال

ادارہ علیہّ کی نگاہ میں بیلچہ کے خلاف ِ قانون استعمال کا ذمہ دار سالار محلہ ہے اور جس خاکسار نے بیلچہ کا غلط استعمال کیا وہ جماعت سے نکال دیا جائے گا۔

محلہ کا سالار

01. محلہ کا سالارِ بالعموم اس شرط پر مقرر کیا جاتا ہے کہ وہ اس محلہ کی سالاری ہمیشہ کے لئے کریگا۔ اس اس سے کوئی استعفیٰ اس کی اپنی مرضی سے نہیں لیا جاسکتا۔ البتہ کسی شدید جرم یا نام کی خلاف ورزی کے بدلے اس کو برطرف کیا جا سکتا ہے، یا اس کی عمدہ کارگذاری کے صلے میں اس کو اعلیٰ عہدوں پر ترقی دی جاسکتی ہے، یا انتقال ِ مقام کی وجہ سے اس کو تبدیل یا مجبوراً علیحدہ کیا جا سکتا ہے۔
02. محلہ کے سالار کے لئے اپنے محلّہ میں اپنے حسنِ عمل اور تدابیر سے اس امر کی سعی کرنی لازم ہے کہ رفتہ رفتہ اس کو رسوخ تمام محلہ پر حاوی ہوجائے، وہ اس محلہ کے تمام تنازعات کو حتیٰ الواسع خود طے کرے، نماز اور اخلاقِ حسنہ کی ترویج کرے ۔ نماز عشاء کے وقت اپنی جماعت کی امامت آپ کرے سب سے پہلے خاکساروں کو لازما اپنے والدین کی واجب اطاعت کرنا سکھلائے   اصلاح رسوم کرے ، شادی اور غمی کے اخراجات کو خاکساروں اور اہل خانہ میں کم کرائے، کسی جھگڑے کو فیصلے کے لئے اپنے دائرے اثر سے باہر نہ جانے دے، قرضداری اور سود کا لینا دینا کم یا بند کرائے۔ لوگوں کو کفالت کے طریقے سکھلائے۔ اہل محلہ کے مسائل کو سمجھ کر ان کے حل کی تدبیریں وضع کرے۔ تھانے پولیس میں پھنسے بےگناہ افراد کی بلا معاوضہ مدد کرے۔ محلے کی بیمار وں کی مزاج پرسی اور ان کی تیمار داری کرے  ، محلے میں موجود یتیموں اور بیواؤں سے خاص طور پر ہمدردی برتے  ان کے مسائل کے حل کے لئے پیش پیش رہے ، محلہ میں ملک دشمن،  سماج دشمن عناصر پر خاص نظررکھے اور اپنی جماعت کی مدد سے اُن کی کسی سازش کو پنپنے نہ دے ۔  محلہ کی شادی اور خاص طور پر غمی کے موقع پر خاکساروں کو بلا معاوضہ  خدمت کے لئے بھیجے، لوگوں میں ترکِ لذات اور ترک شہوات کی خصلتیں پیدا کرے، الغرض وہ صحیح معنوں میں اس محلہ کا امیر ہو اور عام مسلمان اس کی دیانت داری، خلوص، حبِ دین اور نیکو کاری کے قائل ہوں،
03. سالار ِ محلہ کا فرض ہے کہ حکما اپنے تمام خاکساروں کو اس امر کی ترغیب دے کہ وہ تمام اشیاء صرف خاکساروں کی دکانوں سے خریدیں اس مطلب کے لئے ہر خاکسار دکاندار یا پیشہ ور پر لازم ہے کہ اپنا بیلچہ کسی ایسی نمایا جگہ لٹکائے جہاں سے عام لوگ اس کو دیکھ سکیں اور بعد ازاں اگر کوئی کسی محلہ کا خاکسار کیس شے کو کسی غیر خاکسار سے خریدتا دیکھے تو ترغیب دینے کے  اس کے اپنے محلہ کے سالار کو فورا اطلاع دے۔ سالار محلہ کا فرض ہے کہ وہ چھ گھنٹہ کے اندر اندر اس امر کی اطلاع اس خاکسار کے سالار کو پہنچا دے یا اگر وہ خود اس خاکسار کا سالار ہے تو اس کو مناسب سزا دے اگر اس دکان پر بیلچہ نمایا ں طور پر نہیں لٹکتا یا اس شے کو بیچنے والا کوئی خاکسار دکاندار نزدیک موجود نہیں تو اس صورت میں سالار کو سزا نہیں دینی چائیے۔

سالاروں کی رسمی تعظیم

01. ہر خاکسار اور سالار کا فرض ہے کہ اپنے بالا افسر کو تعظیم بذریعہ فوجی سلام کرے۔
02. اگر دونوں افسر برابر کے پائے کے نہیں تو چھوٹے درجے والا اپنے افسر سے ڈیڑھ گز کے فاصلے پر مارچ کر کے ’’ باش‘‘ کرے اور پھر بغیر مصافحہ کرنے کے فوجی سلام ہاتھ کو ماتھے پر زور سے لے کر اور پھر دھیمی آواز سے سلام کے بعد ’’ السّلام علیکم‘‘ زبان سے کہے۔
03. اگر دونوں شخص برابر کے رتبے کے ہیں تو دونوں ایک گز کے فاصلے تک مارچ کر کے ’’باش‘‘ کریں اور فوجی سلام کے بعد مصافحہ کریں اور ’’السّلام علیکم‘‘ بھی منہ سے کہیں۔
04. اگر کوئی شخص اپنی دکان پر کسی فرض میں مصروف ہے تو صرف کھڑا ہو کر ’’باش‘‘ کرے اور وہیں سے سلام فوجی سلام کرے اور ’’السّلام علیکم‘‘ کہے۔
05. خاکسار بھی جب خاکسار سے ملے تو اسی طرح فوجی سلام کرے۔
خاکساروں کا نشان
خاکساروں اور سالاروں کو عوام سے تمیز کرنے کے لئے ان کے کوٹ یا قمیض پر دائیں سائیڈ پر اُخوت کا نشان لگانا چاہئے جو ادارہ علیہّ سے مقرر کردہ قیمت پر دستیاب ہے۔
یہ نشان سب کے لئے یکساں ہوگا۔

معاون خاکسار

معاون وہ کلمہ گو مسلمان ہے جو باوجود فرصت  کے خاکساروں کے روانہ عمل میں کسی خاص وجہ سے جو قابل تسلیم ہو شامل نہ ہوتا ہو لیکن تحریک کو عملی امداد  خار جی طور پر دینے کے لئے ہر وقت تیار ہو سالار ِ محلہ کا فرض ہے کہ  مجاہد خاکساروں کی نفری بڑھانے کے ساتھ ساتھ  تحریک کے لئے معاون خاکسار کی تعداد میں بھی اضافہ کرے اور اپنے محلہ کے صاحب حیثیت افراد سے مل کر ان کو تحریک کے بارے میں اگاہی دے خاص طور پر اپنے محلہ کے میں خدمت خلق کے حوالے سے ان کو آگاہ کرے اور محلے کے فلاح و بہبود کے لئے ان کو عقسائے اور ساتھ ساتھ تحریک کی ملک گیر خدمات کو اجاگر کر کے  تحریک کا معاون بنائے تاکہ تحریک اصلاح معاشرے کے کام میں بڑھ چڑھ کر اپنی خدمات سر انجام دے سکے۔

معاونین کے فرائض

01. سالار محلہ یا افسر ِ بالا کے حکم سے ہر فوری اجتماع پر معاون کی حاضری لازمی ہے۔
02. امداد کے موقع پر علاقہ کے سالار اعلیٰ کے حکم پر ہر ممکن امداد کرنا معاون پر فرض ہو جاتا ہے ۔
03. معاون کو علاقہ کے سالار اعلیٰ کے احکام کی اطاعت کے لئے ہر وقت  تیار رہنا چائیے۔

خاکسارتحریک کے محلہ وار نظام کے تحت عسکری قواعد کو سمجھنے کے لئے نیچے لنک پر کلک کریں۔

عسکری قواعد کو پڑھنے اور سمجھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

No comments:

Post a Comment

Designed By Blogger Templates